سورة الشعراء - آیت 209

ذِكْرَىٰ وَمَا كُنَّا ظَالِمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جس میں نصیحت کی غرض سے اور ہم ظالم نہ تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

عذاب اتمام حجت کے بعد ہی آتاہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے عدل کی خبر دیتاہے کہ کبھی اس نے حجت ختم ہونے سے پہلے کسی اُمت پر یکدم عذاب نازل نہیں کیا۔ چنانچہ رب تعالیٰ رسولوں کو بھیجتاہے ۔ کتابیں اُتارتاہے، خبریں دیتاہے تب ہوشیار کرتاہے، پھر نہ ماننے والوں پر عذاب کے پہاڑ ٹوٹ پڑتے ہیں ۔ پس فرمایا کہ ایسا کبھی نہیں ہواکہ انبیاء بھیجنے سے پہلے ہی ہم نے کسی اُمت پر عذاب بھیج دیے ہوں ۔ ڈرانے والے بھیج کر نصیحت کرکے، عذر ہٹا پھر کر ان پر عذاب بھیجا جاتاہے اور اس لیے بھیجاکہ ہر لحاظ سے عذاب کے مستحق ہوچکے تھے۔ اس میں ہماری کچھ زیادتی نہیں تھی ۔ یہی مضمون بنی اسرائیل (۱۵) اور القصص (۵۹) میں بھی بیان کیاگیاہے۔