سورة الشعراء - آیت 88

يَوْمَ لَا يَنفَعُ مَالٌ وَلَا بَنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ آخری روز عدالت جبکہ نہ تو مال ودولت کام دیں گے نہ اہل وعیال کام آئیں گے (کوئی مادی شے مفید نہ ہوگی)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی قیامت کے دن نہ مال کام آئے گا نہ اولاد۔ اس دن اگر انسان اپنا فدیہ مال سے ادا کرنا چاہے گو دنیا بھر کے خزانے دے دے لیکن بے فائدہ۔ تمام اہل زمین کو اپنے بدلہ میں دینا چاہے پھر بھی لا حاصل۔ اس دن نفع دینے والی چیز ایمان، اخلاص اور اہل شرک سے بیزاری ہے نیک دل سے مراد وہ دل ہے جو کفر و شرک کی میل کچیل سے صاف ہو، اللہ کو سچا مانتا ہو، قیامت کو یقینی مانتا ہو، دوبارہ جی اٹھنے پر ایمان رکھتا ہو۔ نفاق کا مریض نہ ہو۔ یہ بدعت سے خالی اور سنت پر مطمئن دل۔ دنیا کے مال و متاع سے پاک دل، جہالت کی تاریکیوں اور اخلاقی رذالتوں سے پاک دل ہے ایسے ہی لوگ کامیاب ہوں گے۔ غرض جو فرمانبردار دل لے کر اللہ کے حضور حاضر ہوا وہی کامیاب ہوگا۔