سورة آل عمران - آیت 9

رَبَّنَا إِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمٍ لَّا رَيْبَ فِيهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيعَادَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

خدایا (عالم آخرت کے معاملات ہماری عقل نارسا میں آئیں یا نہ آئیں لیکن) اس میں کوئی شک نہیں کہ تو ایک دن سب کو اپنے حضور جمع کرنے والا ہے (یہ تیرا وعدہ ہے اور) یقیناً تیرا وعدہ کبھی خلاف نہیں ہوسکتا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جو لوگ پختہ علم والے ہوتے ہیں وہ ان متشابہات کے پیچھے نہیں پڑتے، ٹیڑھی سوچ رکھنے والے، خود گمراہ ہونے والے اور دوسروں کو گمراہ کرنے والے، مومن مشرک، سب کو اکٹھا کرکے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان کے درمیان فیصلہ کرے گا اور جس نے جیسے عمل کیے ہوں گے ویسا ہی ان كو بدلہ دیا جائے گا۔ ایمان بالآخرت، ایمان بالغیب کا اتنا اہم جزو ہے جو انسان کی زندگی کا رخ بدل دیتا ہے۔ لہٰذا یاددہانی کے طور پر (راسخون فی العلم) نظریہ آخرت كو مومنوں کی دعا کا حصہ بنا دیا گیا۔