رَبَّنَا إِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمٍ لَّا رَيْبَ فِيهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيعَادَ
خدایا (عالم آخرت کے معاملات ہماری عقل نارسا میں آئیں یا نہ آئیں لیکن) اس میں کوئی شک نہیں کہ تو ایک دن سب کو اپنے حضور جمع کرنے والا ہے (یہ تیرا وعدہ ہے اور) یقیناً تیرا وعدہ کبھی خلاف نہیں ہوسکتا
جو لوگ پختہ علم والے ہوتے ہیں وہ ان متشابہات کے پیچھے نہیں پڑتے، ٹیڑھی سوچ رکھنے والے، خود گمراہ ہونے والے اور دوسروں کو گمراہ کرنے والے، مومن مشرک، سب کو اکٹھا کرکے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان کے درمیان فیصلہ کرے گا اور جس نے جیسے عمل کیے ہوں گے ویسا ہی ان كو بدلہ دیا جائے گا۔ ایمان بالآخرت، ایمان بالغیب کا اتنا اہم جزو ہے جو انسان کی زندگی کا رخ بدل دیتا ہے۔ لہٰذا یاددہانی کے طور پر (راسخون فی العلم) نظریہ آخرت كو مومنوں کی دعا کا حصہ بنا دیا گیا۔