سورة آل عمران - آیت 8
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(ان ارباب عقل و بصیرت کی صدائے حال ہمیشہ یہ ہوتی ہے کہ) خدایا ! ہمیں سیدھے رستے لگا دینے کے بعد ہمارے دلوں کو ڈانوا ڈول نہ کر، اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما ! یقینا تو ہی ہے کہ بخشش میں تجھ سے بڑا کوئی نہیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قرآن کریم میں محکم آیات كے ساتھ متشابہ آیات بھی ہیں جن کے معنی صرف اللہ کو ہی معلوم ہیں ۔ اہل ایمان خوف زدہ ہوجاتے ہیں وہ اللہ کی ذات پر پختہ یقین، شعور کی پختگی اور اس کی رحمت کی اُمید ركھتے ہیں۔ علم کے بعد انسان پکار اٹھتا ہے ربنا لاتزغ قلوبنا دل ٹیڑھے ہونے کے خوف سے یعنی جب ایمان کی روشی آجائے تو پھر گمراہ ہونے سے ڈرتا ہے۔