هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُكُمْ فِي الْأَرْحَامِ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
خواہ زمین میں ہو خواہ آسمان میں۔ یہ اسی کی کار فرمائی ہے کہ جس طرح چاہتا ہے، ماں کے شکم میں تمہاری صورت (کا ڈیل ڈول اور ناک نقشہ) بنا دیتا ہے (اور قبل اس کے کہ دنیا میں قدم رکھو تمہاری حالت و ضرورت کے مطابق تمہیں ایک موزوں صورت مل جاتی ہے) یقیناً کوئی معبود نہیں ہے، مگر وہی غالب و توانا ۃ کہ اسی کے حکم و طاقت سے سے سب کچھ ظہور میں آتا ہے) حکمت والا (کہ انسان کی پیدائش سے پہلے شکم مادر میں اس کی صورت آرائی کردیتا ہے
ا س آیت میں اللہ تعالیٰ نے دو اہم حقیقتوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔ (۱)تمہاری فطرت کو جیسا وہ جانتا ہے نہ تم جان سکتے ہو اور نہ کوئی دوسرا جان سکتا ۔ (۲)جس نے تمہارے استقرار حمل سے لیکر بعد کے مراحل تک ہر موقع پر تمہاری چھوٹی سے چھوٹی ضرورتوں تک کو پورا کرنے کا اہتمام کیا، کس طرح ممکن تھا کہ وہ دنیا میں تمہاری زندگی میں ہدایت و راہنمائی کا انتظام نہ کرتا۔ ماں باپ نہیں جانتے کہ رحم مادر میں کیا ہے مگر اللہ جانتا ہے اتنے گہرے اندھیرے میں اللہ بچے کی صورت بناتا ہے جیسے وہ چاہتا ہے خوبصورت بنادے یا بدصورت۔ اللہ تعالیٰ تصویر اور تقدیر پر غالب ہے اور وہ حکمت والا ہے۔