سورة الشعراء - آیت 39
وَقِيلَ لِلنَّاسِ هَلْ أَنتُم مُّجْتَمِعُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور لوگوں سے کہا گیا تم سب جمع ہوتے ہو
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
مقابلہ کے لیے دن قومی میلہ یا جشن نو روز کا اور وقت چاشت کا تجویز ہوا تاکہ اس وقت تک اردگرد کے سب لوگ بھی دارالحکومت میں پہنچ سکیں۔ اور وقت بھی ایسا تجویز ہوا جس میں سورج کی روشنی پوری طرح کھل جاتی ہے۔ دھوپ میں ابھی گرمی کی شدت بھی نہیں ہوتی۔ جب مقابلے کے وقت کا تعین ہوگیا تو فرعون نے اپنے درباریوں اور عوام کو بھی تاکید کی کہ تمہیں بھی یہ معرکہ دیکھنے کے لیے حاضر ہونا ہے۔