سورة آل عمران - آیت 4

مِن قَبْلُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَأَنزَلَ الْفُرْقَانَ ۗ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۗ وَاللَّهُ عَزِيزٌ ذُو انتِقَامٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

نیز اس نے الفرقان (یعنی نیک و بد اور حق و باطل میں امتیاز کرنے والی قوت) بھی نازل فرمائی۔ جو لوگ اللہ کی آیتوں سے انکار کرتے ہیں (اور حق کو چھوڑ کر باطل کا ساتھ دیتے ہیں) تو (یاد رکھیں) انہیں (پاداش عمل میں) سخت عذاب ملنے والا ہے، اور اللہ سب پر غالب اور (مجرموں کو) سزا دینے والا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

فرقان سے مراد: تمام الہامی کتابوں میں فرق بتانے والا قرآن ہے۔ آیات کا انکار: جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیے سخت عذاب بھی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ انتقام لینے والا بھی ہے۔ اللہ بے پناہ قوت کا مالک ہے اس کی پکڑ بڑی سخت ہے۔ اللہ تعالیٰ ڈرا رہے ہیں کہ انکار کرکے کہاں جا ؤ گے۔ دنیا میں ان انكار كرنے والوں كو سزا اس طرح ملی کہ آپ کی زندگی میں ہی اللہ تعالیٰ نے اسلام کو سربلند کیا۔ اور مخالفین، مشرک، منافقین، یہودی تھے یانصاریٰ ذلیل و رسوا ہوئے، قتل ہوئے، قیدی ہوئے، جلا وطن ہوئے یاانھوں نے جزیہ ادا کیا۔ اور آخرت میں بھی اللہ تعالیٰ یقینا ان سے بدلہ لے گا۔