سورة الشعراء - آیت 18

قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

فرعون نے کہا کیا ہم نے بچہ ہونے کی حالت میں اپنے ہاں تیری تربیت نہیں کی اور تو نے اپنی زندگی کے کتنے ہی سال ہمارے ہاں گزارے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا مکالمہ: فرعون نے اللہ کا پیغام سن کر اس کے جواب میں وہی کچھ کہا جس کا موسیٰ علیہ السلام کو پہلے سے خطرہ تھا، فرعون نے کہا کہ بچپن میں تمہاری پرورش ہم نے ہی کی تھی۔ تمہاری جوانی ہمارے درمیان ہی گزری تھی، پھر تم ہمارے مجرم بھی ہو، چند سال ادھر ادھر رہ کر اب تم پیغمبری کا دعویٰ کرنے لگے ہو۔ اور ہم پر دباؤ ڈالنے آگئے ہو، تمہیں تو ہمارا ممنون احسان ہونا چاہیے تھا، الٹا تم رسالت کا دعویٰ کر کے ہمیں آنکھیں دکھانے لگے ہو تم جیسا بھی کوئی احسان فراموش شخص ہو سکتا ہے؟