سورة آل عمران - آیت 2

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ کوئی نہیں مگر اسی کی ایک ذات الحی (یعنی زندہ کہ اس کے لیے زوال و فنا نہیں) القیوم (کہ کائنات ہستی کی ہر چیز اس سے قائم ہے۔ وہ اپنے قیام کے لیے کسی کا محتاج نہیں)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

الٰہ کی لازمی صفات: اس آیت سے معلوم ہوا کہ حقیقی الٰہ وہی ہوسکتا ہے جو ہمیشہ سے زندہ۔ قائم و دائم ہوا اور پوری کائنات کو سنبھالنے والا، اس کے نظام میں قدرت و تصرف کے پورے اختیار رکھتا ہو۔ جس الٰہ میں یہ صفات نہ پائی جاتی ہوں وہ الٰہ نہیں ہوسکتا۔ ساری کائنات اس کی محتاج ہے وہ کسی کا محتاج نہیں۔ عیسائی حضرت عیسیٰ کو اللہ کا بیٹا مانتے یا تین میں سے ایک مانتے تھے۔ ان سے کہا جارہا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی اللہ کی مخلوق ہیں۔ وہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوئے۔ اور یہ تخلیق کائنات کے بہت عرصے بعد پیدا ہوئے تو پھر وہ اللہ یا اللہ کا بیٹا کیسے ہوسکتا ہیں۔ پھر یہ کہ ان پر موت بھی نہیں آنی چاہیے لیکن ایک وقت آئے گا کہ وہ موت سے بھی ہمکنار ہونگے۔ احادیث میں آتا ہے کہ تین آیتوں میں اللہ کا ’’اسم اعظم‘‘ موجود ہے۔ آل عمران۔ آیت الکرسی۔ سورۃ طہ۔