تَبَارَكَ الَّذِي جَعَلَ فِي السَّمَاءِ بُرُوجًا وَجَعَلَ فِيهَا سِرَاجًا وَقَمَرًا مُّنِيرًا
کیا مبارک ہے ذات قدوس اس کی جس نے آسمان میں (گردش سیارات کے) دائرے بنائے اور اس میں آفتاب کی مشعل روشن کردی، نیز روشن ومنور چاند بنایا
اللہ تعالیٰ کی رفعت وعظمت: اللہ تعالیٰ کی رفعت وعظمت دیکھو کہ اس نے آسمان میں برج یعنی بڑے بڑے ستارے بنائے ہیں۔ جیسے ارشاد ہے: ﴿وَجَعَلْنَا سِرَاجًا وَّہَّاجًا﴾ (النبا: ۱۳) ’’اور ہم نے روشن چراغ (یعنی سورج) بنایا۔‘‘ سراج سے مراد سورج ہے جو چمکتا رہتا ہے۔ اور مثل چراغ کے ہے۔ اور چاند بنایا جو منور اور روشن ہے۔ حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا: ﴿اَلَمْ تَرَوْا كَيْفَ خَلَقَ اللّٰهُ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا۔ وَّ جَعَلَ الْقَمَرَ فِيْهِنَّ نُوْرًا وَّ جَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا﴾ (نوح: ۱۵۔ ۱۶) ’’کیا تم دیکھ نہیں رہے کہ اللہ تعالیٰ اوپر تلے سات آسمان پیدا کیے اور ان میں چاند کو نور بنایا اور سورج کو چراغ بنایا۔‘‘