سورة النور - آیت 29

لَّيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَدْخُلُوا بُيُوتًا غَيْرَ مَسْكُونَةٍ فِيهَا مَتَاعٌ لَّكُمْ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا تَكْتُمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اگر ایک مکان غیر آباد ہے اور اس سے تمہیں کچھ فائدہ اٹھانا ہے تو کوئی گناہ کی بات نہیں اگر ایسے مکان میں (بغیر قاعدہ اجازت کے) چلے جاؤ یادرکھو تم جو کچھ کھلم کھلا کرتے ہو اور جو کچھ چھپا کر کرتے ہو سب کچھ اللہ جان رہا ہے (١٦)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی ایسے گھر جس میں کوئی خاص آدمی نہ رہتے ہوں جب کہ وہ ہر خاص و عام کے لیے کھلے ہوں جیسے نمازوں کی ادائیگی کے لیے مساجد، کھانے پینے اور رہائش کے لیے ہوٹل اور سرائیں وغیرہ۔ ایسے مقامات میں داخل ہونے کے لیے کسی اذن کی ضرورت نہیں۔ یا ایسے بے آباد، ویران گھر، کہ ان کے مالک انھیں چھوڑ کر چلے گئے ہوں یا نہ معلوم ہوں اور وہاں گھاس وغیرہ اُگ آئی ہو اور کوئی شخص وہاں سے گھاس کاٹ لے یا ایسا ہی کوئی دوسرا فائدہ وہاں سے اٹھا لے تو اس کی ہر ایک کو اجازت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے لامحدود علم کی بنا پر اور تمام امور کی رعایت رکھ کر یہ احکام دئیے ہیں جو تمہارے تمام ظاہری اور باطنی اعمال و افعال سے خوب واقف ہے۔