سورة النور - آیت 4

وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلَا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگائیں اور پھر (ثبوت میں) چار گواہ نہ لاسکیں تو انہیں اسی تازیانوں کی سزا دو اور کبھی ان کی گواہی قبول نہ کرو ایسے ہی لوگ ہیں جو پکے فاسق ہوئے (٥)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کسی پر تہمت لگانا بہت بڑا گناہ ہے: یہاں محصن کا لفظ صرف پاکباز بے قصور کے معنوں میں آیا ہے خواہ عورت کنواری ہو یا شادی شدہ ہو، حتیٰ کہ بعض علماء کے نزدیک پاکباز لونڈی پر تہمت لگانا بھی اس میں شامل ہے اور یہ حکم صرف مردوں کے لیے ہی نہیں بلکہ عورتوں کے لیے بھی ہے کہ وہ پاکباز مردوں پر ایسی تہمت نہ لگائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گناہ کو سات بڑے گناہوں میں شمار کیا ہے جو انسان کو ہلاک کر دینے والے ہیں۔ (بخاری: ۶۸۵۷)