سورة المؤمنون - آیت 92

عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ غیب اور شہادت دونوں کا جاننے والا ہے (یعنی محسوسات اور غیر محسوسات سب کا جاننے والا ہے، اس کے لیے کوئی چیز غیر محسوس نہیں) انہوں نے جو کچھ شرک کی باتیں بنا رکھی ہیں وہ ان سب سے بالاتر ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اللہ کے علاوہ کسی اور ہستی کے پاس رتی بھر بھی اختیارات ہوتے تو اس کا سب سے پہلے علم اللہ کو ہو سکتا تھا۔ کیونکہ وہ تو موجودہ علم اور موجودہ اشیاء کے علاوہ غیر موجود اشیاء اور نہ معلوم کا بھی جاننے والا ہے اور اس سے کوئی چیز بھی مخفی رہنا ناممکنات میں سے ہے اور اپنی اس وسعت علم کی بنا پر ہی وہ یہ فرما رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ نہ کوئی الٰہ ہو سکتا ہے نہ کسی کے پاس کسی قسم کا کوئی اختیار ہے۔ لہٰذا مشرکوں کے ان بے ہودہ عقائد سے اللہ کی شان بہت بلند و بالا ہے۔