سورة المؤمنون - آیت 80

وَهُوَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ وَلَهُ اخْتِلَافُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور وہی ہے جو جلاتا ہے اور مارتا ہے، اسی کی کارفرمائی ہے کہ رات دن ایک دوسرے کے پیچھے آتے رہتے ہیں، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے؟

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

گردش لیل و نہار: یعنی وہ ہر آن اس دنیا میں زندہ سے مردہ اور مردہ سے زندہ پیدا کرتا رہتا ہے۔ نیز وہ اندھیرے میں سے اجالا نکالتا ہے اور اجالے کو پھر اندھیرے میں گم کر دیتا ہے۔ دن رات کا باری باری آنا، دنوں کی مقدار میں کمی شروع ہونا اور راتوں کا بڑھنے لگنا اور اس کے برعکس راتوں کا گھٹنے لگنا اور دنوں کا بڑھنے لگنا، پھر موسموں کا تغیر و تبدل، یہ سب چیزیں اسی کے قبضہ قدرت میں ہیں۔ پھر بھی تمہیں یہ سمجھ نہیں آتی کہ جو ہستی اس قدر قدرتوں کی مالک ہے وہ تمہیں اپنے پاس اکٹھا کرنے کی اور حاضر کرنے کی قدرت بھی رکھتی ہے۔