سورة المؤمنون - آیت 54
فَذَرْهُمْ فِي غَمْرَتِهِمْ حَتَّىٰ حِينٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
پس (اے پیغمبر) ان منکروں کو ان کی غفلت و سرشاری میں پڑا رہنے دے، ایک مقررہ وقت تک (یہ اسی حالت میں رہیں گے پھر حقیقت حال کا فیصلہ ہوجائے گا جیسا کہ ہمیشہ ہوتا رہا ہے )
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جن امتوں کی طرف انبیاء علیہم السلام بھیجے گئے تھے، انھوں نے اللہ کے دین کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے اور جس گمراہی پر اڑ گئے، اسی پر نازاں و فرحاں ہو گئے، اسی کو اپنے نزدیک ہدایت سمجھ بیٹھے۔ پس بطور ڈانٹ کے فرمایا: انھیں ان کے بہکنے، بھٹکنے میں ہی چھوڑ دیجیے۔ یہاں تک کہ ان کی تباہی کا وقت آ جائے انھیں کھانے، پینے دیجیے، مست و بے خود ہونے دیجیے، ابھی ابھی حقیقت حال انھیں معلوم ہو جائے گی۔