سورة المؤمنون - آیت 50

وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ آيَةً وَآوَيْنَاهُمَا إِلَىٰ رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَمَعِينٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (اسی طرح) ابن مریم (یعنی مسیح) اور اس کی ماں کو (اپنی سچائی کی) ایک بڑی نشانی بنایا اور انہیں ایک مرتفع مقام میں پناہ دی جو بسنے کے قاببل اور شاداب تھی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور مریم کو اللہ نے اپنی قدرت کاملہ کے اظہار کی ایک زبردست نشانی بنایا۔ آدم کو مرد اور عورت کے بغیر پیدا کیا۔ اماں حوا کو صرف مرد سے بغیر عورت کے پیدا کیا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صرف عورت سے بغیر مرد کے پیدا کیا۔ بقیہ تمام انسانوں کو مرد اور عورت سے پیدا کیا۔ ربوہ سے مراد: بلند زمین جو سر سبز اور پیداوار کے قابل ہو۔ (تفسیر طبری) چشمۂ جاری سے مراد: وہ چشمہ ہے جو ایک قول کے مطابق ولادت عیسیٰ علیہ السلام کے وقت اللہ تعالیٰ نے بطور خرق عادت، حضرت مریم کے پیروں کے نیچے سے جاری فرمایا تھا۔ جیسا کہ سورت مریم میں مذکور ہے۔