سورة المؤمنون - آیت 30

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ وَإِن كُنَّا لَمُبْتَلِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ اس واقعہ میں (سجھنے والوں کے لیے) بڑی ہی نشانیاں ہیں، نیز یہ کہ یہاں ضرور ایسا ہوتا ہے کہ ہم لوگوں کو آزمائش میں ڈالیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت نوح علیہ السلام کے قصہ میں کئی ایسی باتیں ہیں جن پر غور کرنے سے انسان سبق حاصل کر سکتا ہے۔ جب ہم کوئی نبی بھیجتے ہیں تو اس وقت قوم کا امتحان شروع ہو جاتا ہے۔ نبی اور اس کے پیرو کاروں کا بھی کہ وہ کس حد تک صبر و ثبات سے کام لیتے ہیں اور جھٹلانے والوں کا بھی کہ وہ کس حد تک سرکشی اختیار کرتے ہیں۔ پھر یہ بھی دیکھتے ہیں کہ بعد میں آنے والی قوم میں سے کون ان نشانیوں کو دیکھ کر عبرت و نصیحت حاصل کرتا ہے اور کون نہیں کرتا؟