قَوْلٌ مَّعْرُوفٌ وَمَغْفِرَةٌ خَيْرٌ مِّن صَدَقَةٍ يَتْبَعُهَا أَذًى ۗ وَاللَّهُ غَنِيٌّ حَلِيمٌ
سیدھے منہ سے ایک اچھا بول اور (رحم و شفقت سے) عفو و درگزر کی کوئی بات اس خیرات سے کہیں بہتر ہے جس کے ساتھ خدا کے بندوں کے لیے اذیت ہو۔ اور (دیکھو، یہ بات نہ بھولو کہ) اللہ بے نیاز اور حلیم ہے
سائل سے نرمی اور شفقت سے بولنا، دعائیہ کلمات جیسے اللہ تجھے بھی اور ہمیں بھی اپنے فضل و کرم سے نوازے وغیرہ سے اس کو جواب دینا قول مصروف ہے۔ و مغفرۃ کا مطلب سائل اور اس کی حاجت کا لوگوں کے سامنے پردہ پوشی کرنا ہے۔ یعنی سائل سے نرمی و شفقت، چشم پوشی، پردہ پوشی اس صدقہ سے بہتر ہے جس کے بعد اس کو لوگوں میں ذلیل و رسوا کرکے اُسے تکلیف پہنچائی جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’پاکیزہ کلمہ بھی صدقہ ہے۔‘‘(بخاری: ۶۰۲۱) نیز فرمایا: ’’تم کسی نیکی کو حقیر مت سمجھواگرچہ اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے ملنا ہی ہو۔‘‘ (مسند احمد: ۳/۳۴۴، ح: ۱۴۷۰۸۔ ترمذی: ۱۹۷۰)