سورة المؤمنون - آیت 2

الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(کون ایمان لانے والے؟) جو اپنی نمازوں میں خشوع و خضوع رکھتے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

۲۔ نماز میں خشوع کا مقام اور اس کے اثرات: یہ دوسری صفت کا بیان ہے، خشوع کا معنی عاجزی کرنا ہے۔ ایسی عاجزی جو دل میں ڈر اور ہیبت طاری ہونے کی وجہ سے ہو، پھر اس ڈر اور عاجزی کے اثرات اعضاء وجوارح پر بھی ظاہر ہونے لگیں۔ آنکھیں مرعوب ہو کر جھک جائیں اور آواز پست ہو جائے، نماز میں انسان باادب کھڑا رہے ادھر ادھر نہ دیکھے نہ اپنے کپڑوں کو سنوارتا رہے نہ داڑھی وغیرہ سے کھیلتا رہے اور نہ دل میں نماز پر توجہ کے علاوہ دوسرے خیالات آنے لگیں، بلکہ خوف وخشیت اور عاجزی و فروتنی کی ایسی کیفیت طاری ہو جیسے عام طور پر بادشاہ یا کسی بڑے شخص کے سامنے ہوتی ہے۔