سورة الحج - آیت 14

إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۚ إِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل بھی کیے تو ضرور اللہ انہیں ایسے باغوں میں پہنچا دے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہوں گی (اور اس لیے وہ کبھی خشک ہونے والے نہیں) اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے، (وہ مالک و مختار ہے)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اللہ تعالیٰ کے اختیارات لا محدود ہیں وہ چاہیں تو ایمان لانے والوں، نیک عمل کرنے والوں کو ان کے اعمال کے مقابلہ میں سینکڑوں گناہ زیادہ معاوضہ اور بدلہ دیں چاہیں تو ان کی سب چھوٹی موٹی خطائیں معاف کر دیں، البتہ ایک بات یقینی ہے کہ وہ اپنے بندوں پر کسی بھی طرح ظلم نہیں کرتے اس سلسلے میں وہ اپنے اختیارات کو استعمال نہیں کرتے بلکہ عدل کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہیں۔