تِلْكَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۚ وَإِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ
(اے پیغمبر) یہ جو کچھ بیان کیا گیا ہے تو یقین کرو اللہ کی آیتیں ہیں جو ہم تمہیں سنا رہے ہیں اور ہمارا سنانا برحق ہے یقینا تم ان لوگوں میں سے ہو جنہیں ہم نے اپنی پیغمبری کے لیے چن لیا ہے
نبوت کی دلیل: یہاں آیات سے مراد معجزانہ واقعات ہیں جو بنی اسرائیل کو پیش آئے جیسے وبا سے ڈر کر گھر بار چھوڑنے والے ہزاروں لوگ جنھیں اللہ نے موت کے بعد زندہ کردیا جسے دا ؤد کا اکیلے جالوت جیسے جابر بادشاہ کو مار ڈالنا۔ مختصر جماعت کو غلبہ عطا فرمانا۔ اور دا ؤد جیسے گم نام چرواہے کو بادشاہت اور نبوت سے سرفراز فرمانا وغیرہ۔ یہ واقعات ٹھیک ٹھیک ہم نے بذریعہ وحی آپ سے بیان کردیے ہیں اور آپ کا قرون ماضیہ کے واقعات و حالات کا لوگوں کو ٹھیك ٹھیك بتانا یقیناً آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت كی ایک بڑی دلیل ہے۔ کیونکہ وحی الٰہی کے سوا آپ کے پاس کوئی ایسا ذریعہ نہیں تھا جس کی بنیاد پر آپ ایسے گزشتہ واقعات و حالات صحیح صحیح جان سکیں اور دوسروں کو بتا سکیں۔ الحمد للہ!