قُلْ مَن يَكْلَؤُكُم بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ مِنَ الرَّحْمَٰنِ ۗ بَلْ هُمْ عَن ذِكْرِ رَبِّهِم مُّعْرِضُونَ
(اے پیغمبر) ان سے پوچھ رات کا وقت ہو یا دن کا مگر کون ہے جو خدائے رحمان سے تمہاری نگہبانی کرسکتا ہے۔ (اگر وہ تمہیں عذاب دینا چاہے؟) مگر (ان سے کیا پوچھو گے) یہ تو اپنے پروردگار کی یاد سے بالکل رخ پھیرے ہوئے ہیں۔
ان کافروں کی کرتوتیں تو ا س لائق ہیں کہ انھیں کسی بھی وقت رات کو یا دن کو اللہ کا عذاب آلے، یہ تو اللہ کی رحمت واسعہ اور اس کی خاص مہربانی ہے کہ لوگوں کی خطاؤں پر فوراً گرفت نہیں کرتا اور اگر ان کے پاس عذاب آجائے تو ان کے پاس کون سا ذریعہ ہے جس سے وہ اللہ کے عذاب سے بچ سکیں، گے، یا وہ کون سی ہستی ہے جو اللہ کے علاوہ انھیں عذاب سے بچا سکتی ہے یہ تو اللہ کی خاص رحمت ہے جو ان کی خطاؤں کے باوجود انھیں مہلت دیے جاتا ہے۔ لیکن ان کی یہ حالت ہے کہ اس کا ذکر بھی سننا گوارا نہیں کرتے۔