سورة طه - آیت 53

الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ مَهْدًا وَسَلَكَ لَكُمْ فِيهَا سُبُلًا وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ أَزْوَاجًا مِّن نَّبَاتٍ شَتَّىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ پروردگار جس نے تمہارے لیے زمین بچھونے کی طرح بچھا دی نقل و حرکت کے لیے اس میں راہیں نکال دیں آسمان سے پانی برسایا، اس کی آب پاشی سے ہر طرح کی نباتات کے جوڑے پیدا کردیے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ رب العزت کا تعارف: موسیٰ فرعون کے سوال کے جواب میں رب تعالیٰ کے اوصاف بیان فرماتے ہیں کہ اسی اللہ نے زمین کو لوگوں کے لیے فرش بنایا کہ تم اس پر قرار کیے ہوئے ہو اسی پر سوتے ہو بیٹھتے، رہتے سہتے ہو۔ اس زمین میں تمھارے بیٹھنے چلنے پھرنے اور سفر کرنے کے لیے راہیں بنا دیں تاکہ تم راستہ نہ بھولو اور منزل مقصود تک بآسانی پہنچ جاؤ وہی آسمان سے بارش برساتا ہے اور اس کی وجہ سے زمین سے انواع و اقسام کی پیداوار اُگاتا ہے۔