سورة طه - آیت 45

قَالَا رَبَّنَا إِنَّنَا نَخَافُ أَن يَفْرُطَ عَلَيْنَا أَوْ أَن يَطْغَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

دونوں نے عرض کیا پروردگار ہمیں اندیشہ ہے فرعون ہماری مخالفت میں جلدی نہ کرے یا سرکشی سے پیش آئے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کے سامنے بے بسی کا اظہار: اللہ کے ان دونوں پیغمبروں نے اللہ کی پناہ طلب کرتے ہوئے اپنی کمزوری کی شکایت رب کے سامنے پیش کی کہ فرعون کہیں ہم پر کوئی ظلم نہ کرے اور بدسلوکی سے پیش نہ آئے۔ ہماری آواز دبانے کے لیے جلدی سے ہمیں کسی مصیبت میں مبتلا نہ کر دے رب العالمین نے تشفی دیتے ہوئے فرمایا کہ اس کا کچھ خوف نہ کھاؤ میں خود تمھارے ساتھ ہوں اور اس کی بات چیت سنتا رہوں گا اور تمھارا حال دیکھتا رہوں گا کوئی بات مجھ سے مخفی نہیں رہ سکتی اس کی چوٹی میرے ہاتھ میں ہے۔ وہ میرے قبضے سے باہر نہیں نکل سکتا، سانس بھی نہیں لے سکتا۔ میری حفاظت و نصرت، تائید و حمایت تمھارے ساتھ ہے۔