سورة مريم - آیت 97
فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ وَتُنذِرَ بِهِ قَوْمًا لُّدًّا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اسی غرض سے ہم نے قرآن تیری زبان (عربی) میں اتار کر آسان کردیا کہ متقی انسانوں کو (کامیابی کی) خوشخبری دے دے اور جو گروہ سچائی کے مقابلہ میں ہٹ کرنے والا اور اڑ جانے والا ہے اسے (انکار و سرکشی کے نتیجہ سے) خبردار کردے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
کج بحثی کرنے والے: مراد ہٹ دھرم، جھگڑالو، اور کج بحثی کرنے والے قریشی سردار ہیں جو ہربات میں اعتراضات نکالنے کے عادی تھے۔ انھیں ہی یہ تنبیہ کی جا رہی ہے کہ تمھارے جیسی بہت سی اقوام کو ہم نے یوں تہس نہس کر دیا کہ ان کا نام و نشان صفحہ ہستی سے مِٹ چکا ہے۔ اور ان کی شیخیوں، گستاخیوں کی آج بھنک تک سنائی نہیں دیتی۔ الحمد للہ