سورة البقرة - آیت 227
وَإِنْ عَزَمُوا الطَّلَاقَ فَإِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
لیکن اگر (ایسا نہ ہوسکے اور) طلاق ہی کی ٹھان لیں، تو (پھر بیوی کے لیے طلاق ہے۔ البتہ ملاپ کی جگہ جدائی کا فیصلہ کرتے ہوئے یہ بات نہ بھولو کہ) اللہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ان الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ چار مہینے گزارتے ہی از خود طلاق واقع نہیں ہو گی جیسا کہ بعض علماء کا مسلک ہے بلکہ خاوند کے طلاق دینے سے طلاق ہوگی جس پر اسے عدالت بھی مجبور کرے گی۔