سورة مريم - آیت 61

جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ عِبَادَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّهُ كَانَ وَعْدُهُ مَأْتِيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہمیشگی کی جنت، جس کا اپنے بندوں سے خدائے رحمان نے وعدہ کر رکھا ہے، اور وعدہ ایک غیبی بات کا ہے (جسے وہ اس زندگی میں محسوس نہیں کرسکتے، مگر) یقینا اس کا وعدہ ایسا ہے جیسے ایک بات وقوع میں آگئی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کا وعدہ برحق ہے۔ جن جنتوں میں گناہوں سے توبہ کرنے والے داخل ہوں گے یہ جنتیں ہمیشہ والی ہوں گی جن کا غائبانہ وعدہ ان کا رب ان سے کر چکا ہے۔ ان جنتوں کو انھوں نے دیکھا نہیں۔ لیکن دیکھنے سے بھی زیادہ انھیں ان پر یقین و ایمان ہے۔ بات یہی ہے کہ اللہ کے وعدے اٹل ہوتے ہیں۔ نہ اللہ وعدہ خلافی کرتا ہے نہ وعدے کو بدلتا ہے۔ یہ لوگ وہاں ضرور پہنچائے جائیں گے۔