سورة مريم - آیت 60

إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَأُولَٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَلَا يُظْلَمُونَ شَيْئًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہاں جو کوئی باز آگیا، ایمان لایا اور نیک عملی میں لگ گیا تو بلاشبہ ایسے لوگوں کے لیے کوئی کھٹکا نہیں، وہ جنت میں داخل ہوں گے، ان کے حقوق میں ذرا بھی نا انصافی نہ ہوگی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

نماز کا تارک ایماندار نہیں رہتا جب تک کہ اس سے توبہ نہ کرلے۔ اپنی نمازوں کو کھونے والا اور اپنی خواہشات کے پیچھے لگنے والا ایماندار نہیں رہتا۔ ایسے گنہگاروں میں سے جو شخص بھی اللہ کے حضور رجوع کرے، توبہ کرے، آیندہ پھر وہ کام نہ کرے۔ بلکہ اعمال صالحہ بجا لائے تو ایسے لوگوں کے سابقہ گناہ تو بالکل معاف کر دیے جائیں گے مگر ان کے سابقہ نیک اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔ ایک حدیث میں ہے کہ جس نے توبہ کر لی وہ ایسا ہے کہ گویا اس نے وہ گناہ کیا ہی نہ تھا۔ (ابن ماجہ: ۴۲۵۰)