سورة الإسراء - آیت 8

عَسَىٰ رَبُّكُمْ أَن يَرْحَمَكُمْ ۚ وَإِنْ عُدتُّمْ عُدْنَا ۘ وَجَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكَافِرِينَ حَصِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کچھ عجب نہیں کہ تمہارا پروردگار تم پر رحم فرمائے (اگر اب بھی باز آجاؤ) لیکن اگر تم پھر سرکشی و فساد کی طرف لوٹے تو (اللہ فرماتا ہے) ہماری طرف سے بھی پاداش عمل لوٹ آئے گی، اور (یاد رکھو) ہم نے منکرین حق کے لیے جہنم کا قید خانہ تیار کر رکھا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دوبار کی انتہائی سرکشی اور اُس کی سزا کا ذکر کرنے کے بعد اب دور نبوی کے یہود کو تنبیہ کی جا رہی ہے کہ اگر تم نے اس نبی آخر الزمان علیہ السلام سے وہی سرکشی اور بغاوت جاری رکھی جو تم سابقہ انبیا سے کرتے رہے ہو تو پھر تمھیں ایسی ہی سزا ملے گی جو پہلے مل چکی ہے۔ اور ادھر تم نے سر اُٹھایا، ادھر ہم نے تمھارا سر کچلا، ادھر تم نے فساد مچایا ادھر ہم نے تمھیں برباد کیا۔ یہ تو ہوئی دنیوی سزا۔ ابھی آخرت کی زبردست اور غیر فانی سزا باقی ہے جہنم کافروں کے لیے قید خانہ ہے۔ جہاں سے وہ نہ نکل سکیں گے نہ چھوٹ سکیں گے ہمیشہ کے لیے ان کا اوڑھنا بچھونا یہی ہے۔ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، پھر بھی انھوں نے سر اُٹھایا اور بالکل فرمان الٰہی کو چھوڑا اور مسلمانوں سے ٹکرا گئے تو اللہ تعالیٰ نے اُمت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان پر غالب کیا اور انھیں ذلیل ہو کر جزیہ دینا پڑا۔ (تفسیر طبری)