ثُمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ الْكَرَّةَ عَلَيْهِمْ وَأَمْدَدْنَاكُم بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ وَجَعَلْنَاكُمْ أَكْثَرَ نَفِيرًا
پھر (دیکھو) ہم نے زمانہ کی گردش تمہارے دشمنوں کے خلاف اور تمہارے موافق کردی اور مال و دولت اور اولاد کی کثرت سے تمہاری مدد کی، اور تمہیں (پھر) ایسا بنا دیا کہ بڑے جتھے والے ہوگئے۔
پھر جب بنی اسرائیل نے اللہ کی نافرمانیوں پر کھلے عام کمر کس لی اور بے باکی اور بے حیائی کے ساتھ ظلم کرنے شروع کر دیے تو پھر ان کے اوپر اللہ نے رومی بادشاہ ٹیٹس کو مسلط کر دیا۔ اس نے یروشلم پر حملہ کرکے اس کے کشتے کے پشتے لگادیے اور بہت سوں کو قیدی بنا لیا، اس نے اموال لوٹ لیے، مذہبی صحیفوں کو پاؤں تلے روندا، بیت المقدس اور ہیکل سلیمانی کو تاراج کر دیا اور انھیں ہمیشہ کے لیے بیت المقدس سے جلا وطن کر دیا اور یوں ان کی ذلت و رسوائی کا خوب خوب سامان کیا۔ چنانچہ یہ دوسرا وعدہ بھی پورا ہو کر ہی رہا۔