سورة النحل - آیت 13

وَمَا ذَرَأَ لَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُخْتَلِفًا أَلْوَانُهُ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَذَّكَّرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور زمین کی سطح پر طرحح طرح کے رنگوں کی پیداوار جو تمہارے لیے پیدا کردی ہیں (ان پر غور کرو) بلاشبہ اس میں ان لوگوں کے لیے ایک نشانی ہے جو سوچنے سمجھنے والے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ذوق جمال اور نباتات کی رنگینی: اللہ تعالیٰ نے محض انسان کی ضروریات کو ہی ملحوظ نہیں رکھا بلکہ اس کے ذوق جمال کو بھی ہر کام میں ملحوظ رکھاہے۔ رات کو اگر فضا صاف ہو تو یہی چاند ستارے انسان کو ایک بڑا حسین نظارہ پیش کرتے ہیں ۔ پھر آپ کسی لہلاتے کھیت میں جائیے، کسی باغ کی سیر کیجیے۔ بعض چھوٹے اور بعض طویل القامت درختوں کے مناظر دیکھئے مختلف رنگوں کے پھول، پھر ایک ہی پھول کے مختلف رنگ پھر ان کی مہک اور خوشبو سے لطف اندوز ہوئیے۔ اگر انسان ان چیزوں کی تخلیق پر دھیان کرے تو اللہ کی قدرت پر بےاختیار عش عش کرنے کو دل لگتاہے۔ معدنیات، نباتات، حیوانات اور ان کے منافع اور خواص پیداکیے ۔ ان میں بھی نصیحت حاصل کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔