سورة الحجر - آیت 75

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ اس واقعہ میں ان لوگوں کے لیے بڑی ہی نشانیاں ہیں جو (حقیقت کی) پہچان رکھنے والے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

گہری نظر سے جائزہ لینے اور غور و فکر کرنے والوں کو متوسمین کہاجاتاہے۔ متوسمین کے لیے اس واقعہ لوط علیہ السلام میں عبرت کے بہت سے نشان موجود ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ’’مومن کی عقل مندی اور دور بینی کا لحاظ رکھو وہ اللہ کے نور کے ساتھ دیکھتاہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی آیت تلاوت فرمائی کہ وہ اللہ کے نور اور اللہ کی توفیق سے دیکھتا ہے۔‘‘(ترمذی: ۳۱۲۷)