لَهَا سَبْعَةُ أَبْوَابٍ لِّكُلِّ بَابٍ مِّنْهُمْ جُزْءٌ مَّقْسُومٌ
(جو کبھی ٹلنے والا نہیں) اس کے سات دروازے ہیں، ان کی ہر ٹولی کے حصہ میں ایک دروازہ آئے گا جس سے جہنم میں داخل ہوں گے۔
جہنم کے دروازے: تقسیم شدہ حصہ سے مراد ہر دروازہ مخصوص قسم کے لوگوں کے لیے خاص ہوگا مثلاً ایک دروازہ مشرکوں کے لیے، ایک دہریوں کے لیے، ایک منافقوں کے لیے، ایک زانیوں کے لیے، سودخوروں،چوروں،ڈاکوؤں کے لیے وغیرہ وغیرہ باالفاظ دیگر جہنم کے ہر طبقہ کے لیے الگ الگ دروازہ ہوگا اور یہ طبقات بھی سات ہی ہوں گے۔ (۱) پہلا طبق یاد رجہ جہنم ہے۔ دوسرا لفظی، ۳۔ حطمہ، ۴۔ سعیر، ۵۔ سقر، ۶۔ جحیم، ۷۔ہاویہ۔ سب سے اوپر والا درجہ موحدین کاہوگا جنھیں کچھ عرصہ سزا دینے کے بعد یا سفارش پر نکال لیاجائے گا ۔ دوسرے میں یہودی، تیسرے میں عیسائی، چوتھے میں صابی، پانچویں میں مجوسی، چھٹے میں مشرکین اور ساتویں میں منافقین ہوں گے سب سے اوپر والے درجے کانام جہنم ہے۔ اس کے بعد اسی ترتیب سے نام ہیں۔ (فتح القدیر)