سورة الحجر - آیت 21

وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا عِندَنَا خَزَائِنُهُ وَمَا نُنَزِّلُهُ إِلَّا بِقَدَرٍ مَّعْلُومٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) کوئی چیز ایسی نہیں ہے کہ اس کے ذخیرے ہمارے پاس نہ ہوں مگر ہم انہیں ایک ٹھہرائے ہوئے اندازہ کے مطابق ہی بھیجتے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ضروریات زندگی کی مناسب مقدار میں فراہمی ۔ تمام چیزوں کا ایک اللہ تعالیٰ ہی ہے ۔ ہر قسم کی چیزوں کے خزانے اس کے پاس موجود ہیں جتنا، جب اور جہاں چاہتاہے نازل فرماتاہے۔ وہ اپنی حکمتوں اور بندوں کی مصلحتوں سے بھی واقف ہے۔ لہٰذا وہ انھیں حسب ضرورت و مشیت عدم سے وجود میں لاتارہتاہے۔ مثلاً ہوا، پانی، روشنی، حرارت، گرمی، سردی ان میں سے کوئی بھی چیز اپنی مقررہ حد سے بڑھ جائے یا کم ہوجائے تو انسان کی زندگی محال ہوجائے۔ مثلاً اگر پانی کی افراط ہوجائے تو وہ طوفان و سیلاب کی صورت اختیا ر کرے اور انسان کی ہلاکت کاموجب بنے اور تفریط ہو تب بھی یہی حال دوسری ضروریات زندگی کاہے۔