سورة الحجر - آیت 4

وَمَا أَهْلَكْنَا مِن قَرْيَةٍ إِلَّا وَلَهَا كِتَابٌ مَّعْلُومٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم نے کبھی کسی بستی کے باشندوں کو ہلاک نہیں کیا مگر اسی طرح کہ اس کے لیے ایک ٹھہرائی ہوئی بات تھی (یعنی ایک مقررہ قانون تھا کہ جب کوئی حالت اس طرح کی ہوگی اور اس مقدار میں ہوگی تو ایسا نتیجہ ضرور نکلے گا)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی ہم جس بستی کو بھی نا فرمانی کی وجہ سے ہلاک کرتے ہیں تو فوراً ہلاک نہیں کرڈالتے بلکہ ہم ایک وقت مقررکیے ہوئے ہیں اس وقت تک اس بستی والوں کو مہلت دے دی جاتی ہے ۔ لیکن جب وہ مقررہ وقت آجاتاہے تو انھیں ہلاک کردیا جاتاہے پھر وہ اس سے آگے یا پیچھے نہیں ہوتے۔