وَمَثَلُ الَّذِينَ كَفَرُوا كَمَثَلِ الَّذِي يَنْعِقُ بِمَا لَا يَسْمَعُ إِلَّا دُعَاءً وَنِدَاءً ۚ صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لَا يَعْقِلُونَ
اور (حقیقت یہ ہے کہ) جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے تو ان کی مثال ایسے ہے (یعنی انہیں کورانہ تقلید کی جگہ عقل و ہدایت کی دعوت دینا ایسا ہے) جیسے ایک چرواہا چارپایوں کے آگے چیختا چلتا ہے کہ چارپائے کچھ بھی نہیں سنتے مگر صرف ہلانے اور پکارنے کی صدائیں۔ وہ بہرے گونگے اندھے ہو کر رہ گئے پس کبھی سوچنے سمجھنے والے نہیں
ان کافروں کی مثال جنھوں نے اپنے آباء کی تقلید میں اپنی عقل و فہم کو استعمال نہیں کیا ایسی ہے جیسے وہ جانور جن كو چرواہا بلاتا اور پکارتا ہے وہ جانورآواز تو سنتے ہیں لیکن یہ نہیں سمجھتے کہ انھیں کیوں بلایا اور پکارا جارہا ہے۔ اسی طرح یہ اپنے آباء کی پیروی کرنے والے بھی بُرے ہیں کہ حق کی آواز نہیں سنتے گونگے ہیں، کہ حق انکی زبان سے نکلتا نہیں۔ اندھے ہیں کہ حق دیکھنے سے عاجز ہیں اور بے عقل ہیں کہ دعوت حق و توحید و سنّت کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔