وَقَدْ مَكَرَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَلِلَّهِ الْمَكْرُ جَمِيعًا ۖ يَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ ۗ وَسَيَعْلَمُ الْكُفَّارُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ
اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں انہوں نے بھی (دعوت حق کے مقابلہ میں) مخفی تدبیریں کی تھیں، سو (یاد رکھو) ہر طرح کی تدبیریں اللہ ہی کے لیے ہیں، وہ جانتا ہے کہ ہر انسان کیا کمائی کر رہا ہے، اور وہ وقت دور نہیں کہ کافروں کو معلوم ہوجائے گا کس کا انجام بہ خیر ہونے والا ہے۔
یعنی مشرکین مکہ سے قبل بھی لوگ رسولوں کے مقابلے میں مکر کرتے رہے ہیں لیکن اللہ کی تدبیر کے آگے ان کی کوئی تدبیر اور حیلہ کارگر نہیں ہوا اسی طرح آئندہ بھی ان کاکوئی مکر اللہ کی مشیت کے سامنے نہیں ٹھہر سکے گا۔ ان منکرین حق کو جلد ہی پتا چل جائے گا کہ انجام بخیر کس فریق کے حق میں ہوتاہے۔ اور جو کچھ یہ لوگ اسلام کو ختم کرنے کے لیے تدبیریں کررہے ہیں وہ سب اللہ کے علم میں ہیں اور ان کا توڑ وہ خوب جانتاہے۔