سورة الرعد - آیت 8

اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنثَىٰ وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ ۖ وَكُلُّ شَيْءٍ عِندَهُ بِمِقْدَارٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اللہ کے علم کا تو یہ حال ہے کہ وہ) جانتا ہے ہر مادہ کے پیٹ میں کیا ہے۔ (یعنی کیسا بچہ ہے) اور کیوں پیٹ گھٹتے ہیں اور کیوں بڑھتے ہیں (یعنی درجہ بدرجہ شکم مادر میں کیسی کیسی تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں) اس کے یہاں ہر چیز کا ایک اندازہ ٹھہرایا ہوا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

علم الٰہی کی وسعت: اللہ کے علم سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں تمام جاندار مادہ انسان ہوں یا حیوان، ان کے پیٹ کے حمل کا اللہ کو علم ہے۔ وہ جانتا ہے کہ ہر مادہ کے پیٹ میں نطفہ پر کیا کچھ تغیرات واقع ہوتے رہتے ہیں۔ ان کی شکل و صورت کیونکر بنتی ہے۔ نیز یہ کہ پیٹ میں ایک بچہ ہے یا زیادہ ہیں۔ بچہ تندرست پیدا ہوگا یا وہ اندھا یا لنگڑا یا اپاہج پیدا ہوگا لمبے قد کا ہوگا یا پست قد، ناقص العقل ہوگا یا ذہین ہو گا نیک بخت ہوگا یا بدبخت، ضدی سرکش ہوگا یا حق کو قبول کرنے والا ہوگا۔ اس کی استعداد کار کتنی ہوگی کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے لیے ایک اندازہ مقرر کر رکھا ہے۔ اس کی زندگی کتنی ہے اس کو رزق سے کتنا حصہ ملے گا۔