وَإِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ لَّا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَٰنُ الرَّحِيمُ
اور (دیکو) تمہار معبود ایک ہی معبود ہے کوئی معبود نہیں مگر صرف اسی کی ایک ذات۔ رحمت والی اور اپنی رحمت کی بخشش سے تمام کائنات ہستی کو فیضیاب کرنے والی
اس آیت میں پھر دعوت توحید دی گئی ہے۔ یہ دعوت توحید مشرکین مکہ کے لیے ناقابل فہم تھی۔ چنانچہ كہنے لگے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اَجَعَلَ الْاٰلِهَةَ اِلٰهًا وَّاحِدًاۚ اِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ عُجَابٌ﴾ (ص: ۵)’’کیا اس (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنادیا یہ بڑی عجیب بات ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تمہارا معبود تو ایک ہی رب ہے ساری اُمیدیں اس کی طرف لگانی چاہئیں۔ وہی اس قابل ہے کہ اس کی عبادت کی جائے وہی الرحمٰن اور الرحیم ہے اللہ عظیم ہے۔ انسان کو زمین پر بسایا عقل دی ۔ علم دیا۔خلیفہ بنایا، اشرف المخلوقات بنایا۔ جو اللہ اور اس کے اختیارات پر غور کرتا ہے وہ اللہ کو پا لیتا ہے۔