سورة یوسف - آیت 103

وَمَا أَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (اس پر بھی یاد رکھو) اکثر آدمیوں کا حال یہ ہے کہ تم کتنا ہی چاہو (اور کتنی ہی دلیلیں پیش کرو) کبھی ایمان لانے والے نہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اللہ تعالیٰ آپ کو پچھلے واقعات سے آگاہ فرما رہے ہیں تاکہ لوگ ان سے عبرت پکڑیں اور اللہ کے پیغمبروں کا راستہ اختیار کرکے نجات ابدی کے مستحق بن جائیں لیکن اس کے باوجود لوگوں کی اکثریت ایمان لانے والی نہیں ہے۔ کیونکہ وہ گزشتہ قوموں کے واقعات تو سنتے ہیں لیکن عبرت حاصل کرنے کے لیے نہیں، صرف دلچسپی اور لذت کے لیے، اس لیے وہ ایمان سے محروم ہی رہتے ہیں۔