سورة یوسف - آیت 32

قَالَتْ فَذَٰلِكُنَّ الَّذِي لُمْتُنَّنِي فِيهِ ۖ وَلَقَدْ رَاوَدتُّهُ عَن نَّفْسِهِ فَاسْتَعْصَمَ ۖ وَلَئِن لَّمْ يَفْعَلْ مَا آمُرُهُ لَيُسْجَنَنَّ وَلَيَكُونًا مِّنَ الصَّاغِرِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تب (عزیز کی بیوی) بولی تم نے دیکھا؟ یہ ہے وہ آدمی جس کے بارے میں تم نے مجھے طعنے دیے تھے، ہاں بیشک میں نے اس کا دل اپنے قابو میں لینا چاہا تھا مگر وہ بے قابو نہ ہوا، اور (اب اسے سنا کے کہے دیتی ہوں کہ) اگر اس نے میرا کہا نہ مانا (اور اپنی ضد پر اڑا رہا) تو ضرور ایسا ہوگا کہ قید کیا جائے اور بے عزتی میں پڑے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جب عزیز مصر کی بیوی نے دیکھا کہ اس کی چال کامیاب رہی اور عورتیں یوسف علیہ السلام کے جلوہ حسن آراء سے مبہوت و مدہوش ہو گئیں ہیں تو کہنے لگی، کہ ا سکی ایک جھلک سے تمھارا یہ حال ہو گیا ہے تو کیا تم اب بھی مجھے اس کی محبت میں گرفتار ہونے پر طعنہ زنی کرو گی؟ یہ وہ غلام ہے جس کے بارے میں میں تم مجھے ملامت کرتی ہو۔ عورتوں کی مدہوشی دیکھ کر اس کو مزید حوصلہ ہو گیا اور شرم و حیا کے سارے حجاب دور کرکے اس نے اپنے برے ارادے کا ایک مرتبہ پھر اظہار کر دیا کہ اگر اس نے میری با ت نہ مانی تو اسے قید خانہ بھگتنا ہوگا اور اس میں اس کو بہت ذلیل کروں گی۔