فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ
پھر جب ہماری (ٹھہرائی ہوئی) بات کا وقت آپہنچا تو (اے پیغمبر) ہم نے اس (بستی) کی تمام بلندیاں پستی میں بدل دیں۔ (یعنی تمام بلند عمارتیں گرا کر زمین کے برابر کردیں) اور اس پر آگ میں پکے ہوئے پتھر لگاتار برسائے کہ تیرے پروردگار کے حضور (اس غرض سے) نشانی کیے ہوئے تھے۔ (١)
قوم لوط پر عذاب: یہ وہ عذاب الٰہی تھا جس پر فرشتوں کو مامور کیا گیا تھا۔ جبرائیل علیہ السلام نے شہر سدوم اور آس پاس کی بستیوں کو جو ان بدکاروں کا مسکن تھا اس پورے خطۂ زمین کو اُکھاڑ کر اپنے پروں پر اٹھایا پھر اس خطہ کو فضا میں بلندی پر لے جا کر زمین پر اُلٹا پٹخ دیا۔ پھر اوپر سے لگاتار پتھر برسائے گئے۔ جس کے نام کا پتھر تھا اُسی پر گرتا تھا اور یہ دوسرا عذاب انھیں غضب الٰہی کی شدت کی بنا پر دیا گیا۔