وَامْرَأَتُهُ قَائِمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنَاهَا بِإِسْحَاقَ وَمِن وَرَاءِ إِسْحَاقَ يَعْقُوبَ
اور اس کی بیوی (سارہ) بھی (خیمہ میں) کھڑی (سن رہی) تھی، وہ ہنس پڑی (یعنی اندیشہ کے دور ہوجانے سے خوش ہوگئی) پس ہم نے اسے (اپنے فرشتوں کے ذریعہ سے) اسحاق (کے پیدا ہونے) کی خوشخبری دی اور اس کی کہ اسحاق کے بعد یعقوب کا ظہور ہوگا۔
سیدہ سارہ کو خوشخبری دینا: حضرت سارہ قوم لوط کی ہلاکت کی خبر سن کر خوش ہوئیں جس سے ان کی ہنسی نکل گئی۔ اسی وقت انھیں ایک دوسری بھی خوش خبری ملی کہ اس نااُمیدی کی عمر میں آپ کو اللہ تعالیٰ بیٹا عطا کرے گا جس کا نام اسحاق ہو گا اور یہ بھی بتایا کہ اسحاق کے بعد اس سے یعقوب بھی ویسا ہی اولوالعزم پیغمبر پیدا ہوگا۔ حضرت سارہ بے اولاد تھیں اس لیے انھیں یہ خوشخبری دی گئی جب کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام صاحب اولاد تھے اور آپ علیہ السلام کی دوسری بیوی حاجرہ کے بطن سے سیدنا اسماعیل علیہ السلام پیدا ہو چکے تھے۔