وَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا نَجَّيْنَا هُودًا وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَنَجَّيْنَاهُم مِّنْ عَذَابٍ غَلِيظٍ
اور (دیکھو) جب ہماری (ٹھہرائی ہوئی) بات کا وقت آ پہنچا تو ہم نے اپنی رحمت سے ہود کو بچا لیا اور ان لوگوں کو بھی بچا لیا جو اس کے ساتھ (سچائی پر) ایمان لائے تھے اور ایسے عذاب سے بچایا کہ بڑا ہی سخت عذاب تھا۔
قوم عاد پر عذاب: ان پر تندوتیز اور نہایت ٹھنڈی آندھی کا عذاب آیا تھا۔ یہ آندھی اتنی تیزرفتار اور ہولناک تھی کہ اس میں انسان اور درخت اُڑتے چلے جاتے تھے۔ یہ آندھی مسلسل آٹھ دن اور سات راتیں چلتی رہی جس نے ان کے گھروں میں داخل ہو کر انھیں تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔ عذاب آنے سے پیشتر اللہ تعالیٰ نے ہود علیہ السلام کو وحی کر دی تھی کہ وہ اور ان کے ساتھی فلاں احاطہ میں جا کر محصور ہو جائیں اس طرح ایمان لانے والوں کو اللہ نے بچا لیا۔