سورة البقرة - آیت 146

الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّ فَرِيقًا مِّنْهُمْ لَيَكْتُمُونَ الْحَقَّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کسی بات کا حق ہونا ہی اس کی حقانیت کی سب سے بڑی دلیل ہے۔ کیونکہ حق کے معنی ہی قائم و ثابت رہنے کے ہیں اور جو بات قائم و ثابت رہنے والی ہے اس کے لیے اس کے قیام و ثبات سے بڑھ کر اور کونسی دلیل ہوسکتی ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

تورات میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچاننے کے لیے بہت سی نشانیاں ذكر كی تھیں یہود کو قبلہ اول کا پورا پورا علم تھا اور تورات میں نبی كریم صلی اللہ علیہ وسلم كی اتنی نشانیاں مذكور تھیں كہ جن كی بنا پر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كو یوں پہچانتے تھے جیسے ایک شخص اپنے بیٹوں کو پہچانتا ہے اور وہ یہ بات خوب جانتے تھے کہ قبلہ اول ہی حقیقی کعبہ ہے۔ لیکن وہ یہ بات عوام کے سامنے ظاہر نہیں کرتے تھے۔