سورة ھود - آیت 56

إِنِّي تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ رَبِّي وَرَبِّكُم ۚ مَّا مِن دَابَّةٍ إِلَّا هُوَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهَا ۚ إِنَّ رَبِّي عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

میرا بھروسہ اللہ پر ہے جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی، کوئی حرکت کرنے والی ہستی نہیں کہ اس کے قبضہ سے باہر ہو۔ (١) میرا پروردگار (حق و عدل کی) سیدھی راہ پر ہے (یعنی اس کی راہ ظلم کی راہ نہیں ہوسکتی)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی جس ذات کے ہاتھ میں ہر چیز کا قبضہ و تصرف ہے۔ وہ ہی ذات ہے جو میرا اور تمھارا رب ہے۔ میرا توکل اسی پر ہے۔ ہود علیہ السلام کا ان الفاظ سے مقصد یہ ہے کہ جن کو تم نے اللہ کا شریک ٹھہرا رکھا ہے۔ ان پر بھی اللہ ہی کا قبضہ و تصرف ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ جو چاہے کر سکتا ہے۔ وہ کسی کا کچھ نہیں کر سکتے۔