وَاتَّبِعْ مَا يُوحَىٰ إِلَيْكَ وَاصْبِرْ حَتَّىٰ يَحْكُمَ اللَّهُ ۚ وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ
(اے پیغمبر) جو کچھ تم پر وحی کی جاتی ہے اس پر چلتے رہو اور اپنی راہ میں جمے رہو، یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کردے اور وہ فیصلہ کرنے والوں میں سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔
اللہ تعالیٰ جس چیز کی وحی کرے، اسے مضبوطی سے پکڑ لیں، جس کا امر کریں اسے عمل میں لائی جس سے روکیں، رک جائیں اور کسی چیز میں کوتاہی نہ کریں اور وحی کی اطاعت و اتباع میں جو تکلیفیں آئیں، مخالفین کی طرف سے جو ایذائیں پہنچیں اور تبلیغ و دعوت کی راہ میں جن دشواریوں سے گزرنا پڑے، ان پر صبر و ثابت قدمی سے سب کا مقابلہ کریں۔ اللہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ کیونکہ اس کا علم بھی کامل ہے اور اس کی قدرت و طاقت بھی وسیع ہے اور اس کی رحمت بھی عام ہے اس لیے اس سے زیادہ بہتر فیصلہ کرنے والا اور کون ہو سکتا ہے۔ یہ سورہ مکی زندگی کے آخری دور میں نازل ہوئی تھی جبکہ مسلمانوں پر کفار کے شدائد و مظالم کی انتہا ہو چکی تھی اور بعض جرأت مند صحابہ رضی اللہ عنہم کی خواہش کے باوجود جہاد کی اجازت ابھی تک نہیں ملی تھی۔ لہٰذا اس سورت کے اختتام پر ایک دفعہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کو صبر کرنے اور وحی کی اتباع کی تلقین کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی اچھے دنوں کی آمد کی خوشخبری بھی دی جا رہی ہے۔ الحمد للّٰہ