سورة البقرة - آیت 137

فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوا ۖ وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا هُمْ فِي شِقَاقٍ ۖ فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر اگر یہ لوگ بھی ایمان کی راہ اختیار کرلیں۔ اسی طرح جس طرح تم نے اختیار کی ہے تو سارے جھگڑے ختم ہوگئے، اور انہوں نے ہدایت پا لی۔ لیکن اگر اس سے روگردانی کریں تو پھر سمجھ لو کہ (ان کے ماننے کی کوئی امید نہیں) ان کی راہ (طلب حق کی جگہ) ہٹ دھرمی کی راہ ہے۔ پس (ان سے قطع نظر کرلو اور اپنے کام میں سرگرم رہو) وہ وقت دور نہیں جب اللہ کی مدد تمہیں ان مخالفتوں سے بے پروا کردے گی۔ وہ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا ہے !

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

پھر وہ ایمان لے آئیں جیسے تم ایمان لائے ہو تو ہدایت پالیں گے۔ کتاب اللہ پر اسی طرح ایمان لانا ضروری ہے جس طرح صحابہ کرام لائے تھے پھر اگر وہ اللہ کی کتاب اور اللہ کی مخالفت کریں تو پھر اللہ تمہیں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ اللہ کے ہاں وہی ایمان معتبر ہے۔ جو اللہ کو پہچان لے اور حق کا اقرار کرے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں بھی اللہ کے پسندیدہ لوگوں جیسا ہی اسلام قبول کرنا ہے۔