فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَمَا سَأَلْتُكُم مِّنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى اللَّهِ ۖ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ
پھر اگر (اس پر بھی تم باز نہ آئے اور) مجھ سے روگردانی کی تو (یاد رکھو اپنا ہی نقصان کرو گے) میں جو کچھ کر رہا ہوں اس کے لیے تم سے کسی مزدوری کا طلبگار نہیں ہوا تھا، میری مزدوری تو اللہ کے سوا اور کسی کے پاس نہیں، مجھے (اسی کی طرف سے) حکم دیا گیا ہے کہ اس کے فرمانبردار بندوں کے گروہ میں شامل رہوں۔
حضرت نوح علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اگر تم مجھے جھٹلاتے ہو، میری دعوت سے منہ پھیرتے ہو تو میرا اجر ضائع نہیں ہوجائے گا، میری خیر خواہی، میری تبلیغ کسی معاوضے کی بنا پر نہیں، مجھے تو جو اللہ کا حکم ہے میں اس کی بجا آوری میں لگا ہوا ہوں۔ مجھے اس کی طرف سے مسلمان ہونے کا حکم دیا گیا ہے، سو الحمدللہ میں اللہ کا پورا فرمانبردار ہوں، تمام انبیاء کا دین اول سے آخر تک ایک ہی رہا ہے۔