وَيَسْتَنبِئُونَكَ أَحَقٌّ هُوَ ۖ قُلْ إِي وَرَبِّي إِنَّهُ لَحَقٌّ ۖ وَمَا أَنتُم بِمُعْجِزِينَ
اور تجھ سے پوچھتے ہیں کیا یہ بات واقعی سچ ہے؟ تم (بلا تامل) کہو ہاں میرا پروردگار اس پر شاہد ہے کہ یہ سچائی کے سوا کچھ نہیں، اور تم کھی ایسا نہیں کرسکتے کہ اسے (اس کے کاموں میں) عاجز کردو۔
یعنی وہ پوچھتے ہیں کہ کیامٹی ہو جانے اور سٹر گل جانے کے بعد جی اُٹھنا اور قیامت کا ہونا حق ہے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ان سے کہہ دیجیے کہ تمھارا مٹی ہو کر مٹی میں مل جانا اللہ تعالیٰ کو دوبار ہ زندہ کرنے سے کوئی عاجز نہیں کر سکتا۔ اس لیے یقینا یہ ہو کر رہے گا۔ امام ابن کثیر فرماتے ہیں کہ اس آیت کی طرح کی دو آیتیں قرآن کریم میں ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر کو حکم دیا ہے کہ وہ قسم کھا کر قیامت کے واقع ہونے کا اعلان کریں ایک سورہ سبا کی آیت نمبر۱۳ اور سورہ تغابن کی آیت نمبر۷ میں۔